Saturday, June 6, 2020

میں بولی تیرے لب پر ہے ہنسی میری

میں بولی تیرے لب پر ہے ہنسی میری
وہ بولا مت بڑھاؤ بیکلی میری
میں بولی شاہزادے مول کیا میرا
وہ بولا شاہزادی زندگی میری
میں بولی تیرگی ہر سو زیادہ ہے
وہ بولا پھیلنے دو روشنی میری
میں بولی ہجر میں کیسے جیو گے تم
وہ بولا رک نہ جائے سانس ہی میری
میں بولی خواب کس کا دیکھتے ہو تم
وہ بولا آنکھ میں دیکھو کبھی میری
میں بولی کیوں بہت بے چین رہتے ہو
وہ بولا قہر ہے دل کی لگی میری
میں بولی تم سخن کے شاہزادے ہو
وہ بولا تم ہو جاناں شاعری میری
میں بولی زندگی پر دکھ کے سائے ہیں


وہ بولا تم ربابؔ اب ہر خوشی میری

No comments:

Post a Comment

Please do not enter any spam link in the comment box.