Sunday, June 14, 2020

سعودی عرب میں کارکنوں سے دھوپ میں کام لینے پر تین ماہ کے لیے پابندی لگا دی گئی


ریاض سعودی سعودی عرب کا شمار دْنیا کے گرم ترین خطوں میں ہوتا ہے۔ جبکہ گرمی کے دِنوں میں تو یہاں کی دھرتی آتش فشاں کی طرح سے کھولنے لگتی ہے سعودی عرب میں گزشتہ چند سالوں کے دوران ہر شعبے میں انقلابی اصلاحات متعارف کرائی جا رہی ہیں جس سے یہاں کے مقامی باشندے اور غیر ملکی ملازمین کی فلاح و بہبود میں خاصی ترقی دیکھنے کو مِلی ہے
گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی وزارت محنت و سماجی بہبودنے اعلان کر دیا ہے کہ 15 جون20 20ء سے لے کر 15 ستمبر 2020ء تک کے تین مہینوں میں کسی بھی ملازم سے دوپہر 12 بجے سے لے کر سہ پہر 3 بجے تک کھلے آسمان تلے مزدوری نہیں کروائی جائے گی کیونکہ ان مہینوں میں شدت کی گرمی پڑتی ہے جس سے ملازمین کی صحت اور زندگیوں کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
وزارت محنت کا کہنا ہے کہ اس پابندی کامقصد کارکنوں کی جسمانی صحت کی حفاظت اور انہیں لو لگنے سے بچانا ہے۔
اس فیصلے کو لاکھوں ایسے ملازمین نے بہت خوشی کی نظر سے دیکھا ہے جو تعمیراتی شعبے سے منسلک ہونے کے سبب تپتی سڑتی دوپہروں میں کھْلے آسمان تلے کام کرنے پر مجبور ہیں۔واضح رہے کہ یہ پابندی ہر سال عائد کی جاتی ہے اور اس پر وزارت محنت کی جانب سے سختی سے عمل درآمد کرایا جاتا ہے۔ وزارت محنت و سماجی بہبود کی جانب سے مملکت کے مختلف شہروں میں تفتیشی ٹیمیں تشکیل دی جاتی ہیں
قانون کی خلاف ورزی کرنے والے کنٹریکٹرز پر جرمانے بھی عائدکیے جاتے ہیں۔یہ حکم کابینہ کی طرف سے وزارت کو جاری کیا گیا ہے جس کی تکمیل کی خاطر تمام سرکاری اور نجی شعبوں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں۔وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ یہ پابندی سعودی عرب کے ان علاقوں پر نافذ نہیں کی جائے گی جہاں موسم معتدل ہوگا اور جن علاقوں میں مذکورہ اوقات کے دوران کارکنان کو کھلے مقامات پر ڈیوٹی دینے میں کسی قسم کا صحت خطرہ لاحق نہیں ہوگا۔۔ اگر کسی کمپنی یا آجر کی جانب سے اس حکم نامے کے خلاف ورزی کی جاتی ہے تو اس کی شکایت وزارت کے کسٹمر سروسز لائن 19911 پر کی جا سکتی ہے یا پھر وزارت کی ویب سائٹ (https://rasd.ma3an.gov.sa) پر بھی شکایت کا اندراج ہو سکتا ہے

No comments:

Post a Comment

Please do not enter any spam link in the comment box.