Saturday, June 13, 2020

بھارت میں پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگانے والی لڑکی کی ضمانت منظور

بھارت میں ’پاکستان زندہ باد‘ کا نعرہ لگانے والی لڑکی کی ضمانت منظور



بھارتی عدالتی قانون کے مطابق پولیس مقدمہ درج کرنے کے 90 دن کے اندر چارج شیٹ درج کرنے میں ناکام رہی ہے اس لیے امولیہ لیونا نورونہا کی ضمانت منظور کی جا رہی ہے


دہلی  بھارت میں  پاکستان زندہ باد  کا نعرہ لگانے والی لڑکی کی ضمانت منظور بھارتی عدالتی قانون کے مطابق پولیس مقدمہ درج کرنے کے 90 دن کے اندر چارج شیٹ درج کرنے میں ناکام رہی ہے اس لیے امولیہ لیونا نورونہا کی ضمانت منظور کی جا رہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق بھارت میں شہریت کے نئے متنازعہ قانون (سی اے ای) کے خلاف ریلی میں پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگانے والی 19 سالہ لڑکی جن پر بغاوت کا الزام عائد کیا تھا بنگلورو کی عدالت نے ان کی ڈیفالٹ ضمانت منظور کر لی ہے
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی عدالتی قانون کے مطابق پولیس مقدمہ درج کرنے کے 90 دن کے اندر چارج شیٹ درج کرنے میں ناکام رہی ہے اس لیے امولیہ لیونا نورونہا کی ضمانت منظور کی جا رہی ہے
بنگلورو کالج کی طالبہ، امولیا نیونا نورونہا نے نعرہ لگاتے ہوئے اے آئی ایم آئی ایم کے رہنما اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی سمیت سب کو حیران کر دیا تھا
ان کے وکیل پرسانا آر نے بتایا کہ رسمی کارروائی کل مکمل ہو گئی تھی جس کے بعد مجسٹریٹ آج ان کی رہائی کے آرڈر جاری کرنے والے ہیں۔ یہ آسان سا حکم نامہ ہے جس میں کہا گیا ہے کہ انہیں دوبارہ اس جرم کا ارتکاب نہیں کرنا چاہیے۔ کرناٹک میں ہونے والی سی اے اے مخالف ریلیوں میں احتجاج کے لیے آنے والے نوجوانوں میں امولیا نے خاصی مقبولیت حاصل کرلی تھی کیوں کہ وہ کناڈا زبان کے ساتھ ساتھ انگریزی میں بھی اچھی طرح سے تقریریں کر سکتی تھیں
امولیا کی گرفتاری کے بعد ایک طالبعلم نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ ان مظاہروں میں نعرے لگانے اور تقاریر کے جذباتی انداز کے باعث سب انہیں پسند کرتے تھے، 20 فروری کو جب انہیں فریڈم پارک کے جلسے میں تقریر کرنے کے لیے بلایا گیا تو امولیا نے فوراََ ہی پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگا کر تقریر کی شروعات کی اور اس کے فوراً بعد 'ہندوستان کا نعرہ بھی لگایا اور پھر ایسے ہی دوسرے ممالک کے نام لینے شروع کیے جو انھوں نے اپے فیس بک پر بھی پوسٹ کیے ہیں
پاکستان زندہ باد سن کر سب حیران رہ گئے تھے۔ ریلی کے مقبول مقرر اویسی نماز ادا کرنے کے لیے سٹیج سے باہر جا رہے تھے لیکن جیسے ہی امولیا نے نعرہ لگایا وہ فوراً سٹیج پر واپس گئے اور انہیں یہ کہتے سنا گیا کہ وہ اس طرح کی چیزیں نہیں بول سکتیں۔ دوسرے منتظمین نے مائیک کو امولیا سے دور کرنے کی کوشش کی لیکن وہ نعرے لگاتی رہیں۔ جلد ہی انہیں پولیس اسٹیشن لے جایا گیا اور دوسروں کے ساتھ ان پر بھی ملک کے خلاف بغاوت کا الزام عائد کر دیا گیا تھا

No comments:

Post a Comment

Please do not enter any spam link in the comment box.