لوگ کرتے ہیں فقط وقت گزاری پاگل
بات کرتا ہے یہاں کون ہماری پاگل
اس نے اک بار کہا کوئی نہیں تم جیسا
تب سے میں لگنے لگی خود کو بھی پیاری پاگل
وہ بھی ہنس ہنس کے کیا کرتا تھا باتیں اور میں
اس کی باتوں میں چلی آئی بچاری پاگل
ایک مدت سے تری راہ میں آ بیٹھی ہے
عشق میں تیرے ہوئی راجکماری پاگل
میں نے پوچھا کہ کوئی مجھ سے زیادہ ہے حسیں
آئنہ ہنس کے یہ بولا اری جا ری پاگل
یوں نہیں ہے کہ فقط نین ہوئے ہیں میرے
دیکھ کر تجھ کو ہوئی ساری کی ساری پاگل
اس نے پوچھا کہ مری ہو ناں تو پھر میں نے کہا
ہاں تمہاری میں تمہاری میں تمہاری پاگل
میں ربابؔ اس سے زیادہ تجھے اب کیا دیتی
زندگی میں نے ترے نام پہ واری پاگل
No comments:
Post a Comment
Please do not enter any spam link in the comment box.