Tuesday, July 7, 2020

کیا پاکستان میں پھنسے سعودی اقامہ ہولڈر اپنے اقاموں کی تجدید کروا سکتے ہیں؟

کیا پاکستان میں پھنسے سعودی اقامہ ہولڈر اپنے اقاموں کی تجدید کروا سکتے ..

ریاض کورونا وائرس کی وبا کے بعد چھُٹیوں میں وطن واپس آئے ہزاروں پاکستانی ایسے ہیں جو سفری پابندیوں کے باعث سعودی عرب نہیں لوٹ سکے۔ ان اقامہ ہولڈرز کے لیے اپنے ایکسپائرڈ ویزوں کی تجدید کروانا بھی بہت بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔ اس حوالے سے اُردو نیوز کی ایک خصوصی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ محکمہ پاسپورٹجوازات نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر وضاحت کی ہے کہ موجودہ پالیسی کے تحت کسی بھی غیرملکی کے اقامے کی تجدید بیرون ملک قیام کے دوران نہیں ہوسکتی


اگر اقامہ ہولڈر مملکت میں موجود ہو اور اس کے متعلقین مثلا بیوی، بچے باہر ہوں تو ایسی صورت میں ان کے اقاموں کی تجدید سربراہ کے اقامے کی تجدید کے توسط سے ہوجائے گی۔محکمہ پاسپورٹ کا اس حوالے سے مزید یہ کہنا ہے کہ’ اس کا امکان ہے کہ کورونا بحران کی وجہ سے حکومت نئی ہدایات یا نئے فیصلے جاری کرے- جن کا ابھی تک کوئی اعلان کیا گیاہے اور نہ ہی محکمے کو مطلع کیا گیا ہے- ممکن ہے کہ حکومت ہنگامی حالات کو مدنظر رکھ کر استثنائی صورتحال کے طور پر کوئی سہولت دے مگر یہ بات مدنظر رہے کہ ابھی تک اس طرح کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے


سعودی حکومت نے کورونا وائرس کے ابتدائی دنوں اطمینان دلایا تھا کہ ہنگامی صورتحال کی وجہ سے پیش آنے والے مسائل کو انسانی بنیادوں پر حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔جبکہ وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے متعلقہ اداروں (محکمہ پاسپورٹ، سعودی عریبین ایئرلائنز، سفارتخانوں) کے تعاون و اشتراک سے ’عودہ‘ نظام متعارف کرایا ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ واپسی کا خواہشمند اپنے سفارتخانے سے ایک خط حاصل کرے جس میں یہ واضح کیا گیا ہو کہ متعلقہ ملک امیدوار کو واپس نہیں کرے گا اور وہ سعودی عرب سے سفر کرسکتا ہے


دوسری پابندی یہ لگائی گئی ہے کہ امیدوار کو سفر سے قبل کورونا ٹیسٹ کرانا ہوگا۔ تیسری پابندی یہ ہے کہ وطن پہنچنے پر اسے قرنطینہ کے اخراجات ادا کرنا ہوں گے۔سعودی حکومت کی اس سہولت سے ایسے غیرملکی فائدہ اٹھا رہے ہیں جو خروج نہائی (فائنل ایگزٹ) پر جانا چاہتے تھے اور ایسے غیرملکی جو کورونا بحران کی وجہ سے وطن واپسی کے خواہشمند ہیں۔(عودہ) پروگرام کے تحت واپسی کے خواہشمند تمام غیرملکیوں کوابشر کے ذریعے واپسی کی درخواست دینے کرنے کی سہولت دی گئی ہے

No comments:

Post a Comment

Please do not enter any spam link in the comment box.